حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصر عباس نے ایران کے تاریخی شہر شیراز میں امام زادہ شاہ چراغ(ع) کے مزار مقدس پرہونے والے داعشی دہشت گردانہ حملے اور قیمتی انسانی جانوں کے نقصان پر اپنے مذمتی و تعزیتی بیان میں کہا: داعش نے عراق و شام میں اپنی بدترین کا شکست کا بدلہ ایران کے اندر لینا شروع کردیا ہے۔مقدس مقامات پر دہشت گرد حملے اور زائرین کا قتل عام داعش کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے۔ ایسے بزدلانہ وار داعشی دہشت گردی کے خلاف محور مقاومت کی استقامت کو کمزور نہیں کر سکتے۔
انہوں نے کہا: مشرق وسطیٰ خصوصاً یمن، عراق، شام، لبنان اور فلسطین میں امریکا، اسرائیل اور آل سعود کے مذموم عزائم اور ان کی بغل بچہ دہشت گرد تنظیم داعش کو ناکوں چنے چبوانے میں ایرانی مذہبی قیادت نے مرکزی کردار ادا کیا ہے، یہی قیادت گریٹر اسرائیل کی راہ میں بھی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اب تک امریکا اور اس کے حواری اربوں ڈالر آگ اور بارود میں جھونک کر بھی اپنے شیطانی منصوبوں میں کامیاب نہ ہو سکے۔
انہوں نے مزید کہا: پہلے مشہد مقدس میں علمائے کرام پر حملے اور اب شیراز میں زائرین پر فائرنگ جیسے واقعات ایرانی قوم اور قیادت کے جذبہ جہاد کو کمزور نہیں کرسکتے، انشاء اللہ جبہہ مقاومت کے پیروکار رہبر انقلاب آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی قیادت میں پہلے سے زیادہ قوت و توان کے ساتھ ان تکفیری دہشت گردوں کا تعقب جاری رکھیں گے۔ پاکستان کے غیور عوام دہشت گردی کے نتیجے میں جام شہادت نوش کر جانے والے اپنے ایرانی بہن بھائیوں کے اہل خانہ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔